بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
بنام خدائے رحمن رحیم
1۔ اے ایمان والو! تم میرے اور اپنے دشمنوں کو حامی نہ بناؤ، تم ان کی طرف محبت کا پیغام بھیجتے ہو حالانکہ جو حق تمہارے پاس آیا ہے اس کا وہ انکار کرتے ہیں اور وہ رسول کو اور تمہیں اس جرم میں جلاوطن کرتے ہیں کہ تم اپنے رب اللہ پر ایمان لائے ہو، (ایسا نہ کرو) اگر تم میری راہ میں جہاد کرنے اور میری خوشنودی حاصل کرنے کے لیے نکلے ہو، تم چھپ چھپا کر ان کی طرف محبت کا پیغام بھیجتے ہو؟ حالانکہ جو کچھ تم چھپاتے ہو اور جو کچھ ظاہر کرتے ہو ان سب کو میں بہتر جانتا ہوں تم میں سے جو بھی ایسا کرے وہ راہ راست سے بہک گیا۔
2۔ اگر وہ تم پر قابو پا لیں تو وہ تمہارے دشمن ہو جائیں اور برائی کے ساتھ تم پر دست درازی اور زبان درازی کریں اور خواہش کرنے لگیں کہ تم بھی کفر اختیار کرو۔
3۔ تمہاری قرابتیں اور تمہاری اولاد تمہیں ہرگز کوئی فائدہ نہیں دیں گی، قیامت کے دن اللہ تمہارے درمیان (ان رشتوں کو توڑ کر) جدائی ڈال دے گا اور جو کچھ تم کرتے ہو اللہ اسے خوب دیکھنے والا ہے۔
4۔ تم لوگوں کے لیے ابراہیم اور ان کے ساتھیوں میں بہترین نمونہ ہے جب ان سب نے اپنی قوم سے کہا: ہم تم سے اور اللہ کے سوا جنہیں تم پوجتے ہو ان سب سے بیزار ہیں، ہم نے تمہارے نظریات کا انکار کیا اور ہمارے اور تمہارے درمیان ہمیشہ کے لیے بغض و عداوت ظاہر ہو گی جب تک کہ تم اللہ کی وحدانیت پر ایمان نہ لاؤ، البتہ ابراہیم نے اپنے باپ (چچا) سے کہا تھا: میں آپ کے لیے مغفرت ضرور چاہوں گا اور مجھے آپ کے لیے اللہ سے کوئی اختیار نہیں ہے، (ان کی دعا یہ تھی) ہمارے رب! ہم نے تجھ پر بھروسہ کیا اور ہم تیری ہی طرف رجوع کرتے ہیں اور ہمیں تیری ہی طرف پلٹنا ہے۔
5۔ ہمارے رب! تو ہمیں کفار کی آزمائش میں نہ ڈال اور ہمیں بخش دے ہمارے رب! یقینا تو ہی بڑا غالب آنے والا، حکمت والا ہے۔
6۔ بتحقیق انہی لوگوں میں تمہارے لیے ایک اچھا نمونہ ہے ان کے لیے جو اللہ اور روز آخرت کی امید رکھتے ہیں اور جو کوئی روگردانی کرے تو اللہ یقینا بے نیاز، قابل ستائش ہے۔
7۔ ممکن ہے کہ اللہ تمہارے اور ان لوگوں کے درمیان جن سے تم دشمنی کر رہے ہو محبت پیدا کر دے اور اللہ بہت قدرت والا ہے اور اللہ بڑا بخشنے والا، رحم کرنے والا ہے۔
8۔ جن لوگوں نے دین کے بارے میں تم سے جنگ نہیں کی اور نہ ہی تمہیں تمہارے گھروں سے نکالا ہے اللہ تمہیں ان کے ساتھ احسان کرنے اور انصاف کرنے سے نہیں روکتا، اللہ یقینا انصاف کرنے والوں کو پسند کرتا ہے۔
9۔ اللہ تو یقینا تمہیں ایسے لوگوں سے دوستی کرنے سے روکتا ہے جنہوں نے دین کے معاملے میں تم سے جنگ کی ہے اور تمہیں تمہارے گھروں سے نکالا ہے اور تمہاری جلاوطنی پر ایک دوسرے کی مدد کی ہے اور جو ان لوگوں سے دوستی کرے گا پس وہی لوگ ظالم ہیں۔
10۔ اے ایمان والو! جب ہجرت کرنے والی مومنہ عورتیں تمہارے پاس آ جائیں تو تم ان کا امتحان کر لیا کرو، اللہ ان کے ایمان کو بہتر جانتا ہے پھر اگر تمہیں معلوم ہو جائے کہ وہ ایماندار ہیں تو انہیں کفار کی طرف واپس نہ بھیجو، نہ وہ ان (کفار) کے لیے حلال ہیں اور نہ وہ (کفار) ان کے لیے حلال ہیں اور جو کچھ انہوں نے خرچ کیا ہے وہ ان (کافر شوہروں) کو ادا کر دو اور جب تم ان عورتوں کے مہر انہیں ادا کر دو تو ان سے نکاح کر لینے میں تم پر کوئی گناہ نہیں اور کافر عورتوں کو اپنے نکاح میں روکے نہ رکھو اور جو کچھ تم نے خرچ کیا ہے مانگ لو اور جو کچھ انہوں نے خرچ کیا ہے وہ (کفار) بھی (تم سے) مانگ لیں، یہ اللہ کا حکم ہے، وہ تمہارے درمیان فیصلہ کرتا ہے اور اللہ بڑا علم والا، حکمت والا ہے۔