بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
بنام خدائے رحمن رحیم
1۔ قیامت قریب آ گئی اور چاند شق ہو گیا۔
2۔ اور (کفار) اگر کوئی نشانی دیکھ لیتے ہیں تو منہ پھیر لیتے ہیں اور کہتے ہیں: یہ تو وہی ہمیشہ کا جادو ہے۔
3۔ انہوں نے تکذیب کی اور اپنی خواہشات کی پیروی کی اور ہر امر استقرار پانے والا ہے۔
4۔ اور بتحقیق ان کے پاس وہ خبریں آ چکی ہیں جو (کفر سے) باز رہنے کے لیے کافی ہیں،
5۔ (جن میں) حکیمانہ اور مؤثر (باتیں) ہیں لیکن تنبیہیں فائدہ مند نہیں رہیں۔
6۔ پس آپ بھی ان سے رخ پھیر لیں، جس دن بلانے والا ایک ناپسندیدہ چیز کی طرف بلائے گا۔
7۔ تو وہ آنکھیں نیچی کر کے قبروں سے نکل پڑیں گے گویا وہ بکھری ہوئی ٹڈیاں ہیں۔
8۔ پکارنے والے کی طرف دوڑتے ہوئے جا رہے ہوں گے، اس وقت کفار کہیں گے: یہ بڑا کٹھن دن ہے۔
9۔ ان سے پہلے نوح کی قوم نے بھی تکذیب کی تھی، پس انہوں نے ہمارے بندے کی تکذیب کی اور کہنے لگے: دیوانہ ہے اور (جنات کی) جھڑکی کا شکار ہے۔
10۔ پس نوح نے اپنے رب کو پکارا: میں مغلوب ہو گیا ہوں پس تو انتقام لے۔